چند تصاویر قارئیں کی نظر
یہ شعر ان دوست احباب کے نام جو آپ سے تعلق آپ کی حیثیت دیکھ کے رکھتے ہیں۔ یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ لوگ آپ کو آپ کی مالی حیثیت دیکھ کے آپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس شعر میں صرف ایسے لوگوں کو جھنجوڑا گیا ہے جو مالی حیثیت دیکھ کے دوسروں سے تعلق جوڑتے ہیں۔
شاعر اپنی تنہائی کا ذمہ دار اپنی مالی حیثیتکو ٹھراتے ہوئے ان بےحس لوگوں کا مخاطب کر رہا جو ان کو تنہا اس لیے کر گئے کیونکہ اس کی مالی حیثیت اچھی نہ تھی۔ اور وہ پرامید ہوکے یہ کہہ رہا کہ جب انکے پاس دولت آئے گی تو اس کے سب دوست احباب اسے پھر سے اپنا لینگے۔
![]() |
Poetry related to Income |
تنہائی اور اداسی:-
یہ شعر اداس لوگوں کے لیے ہے جو اپنے محبوب سےدور اس کی یاد میں اداس بیٹھے ہیں۔ انکی اداسی کا سبب محبوب کی جدائی ہے، وہ اضطراب میں ہےکہ کبھی تو اپنے یار کا ذکر بھی کیا جائے۔
وقت الوداع کے موقع پہ
اس میں شاعر اس لمحے کو بیان کر رہا جب اس کا محبوب اس کو چھوڑ کےجانے والا ہوتاہے۔ اس وقت کی جوکیفیت ہوتی ہے،جو تڑپ اپنے سینے میں محسوس کر رہا وہ درد جو اس وقت سہتا ہے، اسی کو لفظوں میں پرو کے بیان کر رہا۔
شاعر اپنی آنکھ کو مخاطبکر کے کہہ رہا ہے کہ اے آنکھ اس لمحے میں رونا نہیں یہ وقت انسے جدا ہونے کا ہے۔ اور یہ وہ لمحہ ہےجس کےبعد اسے دیکھنا بھی نصیب نہ ہوگا تو بہتر ہے آج آنسو نہ ہی گرے ان آنکھوں سے، تاکہ آخری بار اسے جی بھر کے تو دیکھا جا سکے
![]() |
Sad Urdu poetry on tears |
![]() |
Urdu poetry For couples |
![]() |
Self motivation |
![]() |
Poetry on hijab and beauty |