Urdu poetry by Faraz Ahmed || Telkh E Haqiqat

 فراز احمد کی خوبصورت شاعری پیش خدمت ہے

ایسے چُپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے 

تیرا ملنا بھی جُدائی کی گھڑی ہو جیسے 


ایسے چُپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے  تیرا ملنا بھی جُدائی کی گھڑی ہو جیسے   اپنے ہی سائے سے ہر گام لرز جاتا ہوں  راستے میں کوئی دیوار کھڑی ہو جیسے   کتنے ناداں ہیں تیرے بُھولنے والے کہ تجھے  یاد کرنے کے لیے عمر پڑی ہو جیسے   تیرے ماتھے کی شکن پہلے بھی دیکھی تھی مگر  یہ گرہ اب کے میرے دل میں پڑی ہو جیسے   منزلیں دُور بھی ہیں منزلیں نزدیک بھی ہیں  اپنے ہی پاؤں میں زنجیر پڑی ہو جیسے   آج دل کھول کے روئے ہیں تو یوں خوش ہیں فرازؔ  چند لمحوں کی یہ راحت بھی بڑی ہو جیسے  . احمد فراز
Urdu poetry by Faraz Ahmed


ایسے چُپ ہیں کہ یہ منزل بھی کڑی ہو جیسے 

تیرا ملنا بھی جُدائی کی گھڑی ہو جیسے 

 

اپنے ہی سائے سے ہر گام لرز جاتا ہوں 

راستے میں کوئی دیوار کھڑی ہو جیسے 

 

کتنے ناداں ہیں تیرے بُھولنے والے کہ تجھے 

یاد کرنے کے لیے عمر پڑی ہو جیسے 

 

تیرے ماتھے کی شکن پہلے بھی دیکھی تھی مگر 

یہ گرہ اب کے میرے دل میں پڑی ہو جیسے 

 

منزلیں دُور بھی ہیں منزلیں نزدیک بھی ہیں 

اپنے ہی پاؤں میں زنجیر پڑی ہو جیسے 

 

آج دل کھول کے روئے ہیں تو یوں خوش ہیں فرازؔ 

چند لمحوں کی یہ راحت بھی بڑی ہو جیسے 

.

احمد فراز