فراز احمد کی خوبصورت شاعری پیش خدمت ہے
ایسے چُپ ہیں کہ یہ منزل
بھی کڑی ہو جیسے
تیرا ملنا بھی جُدائی کی
گھڑی ہو جیسے
![]() |
Urdu poetry by Faraz Ahmed |
ایسے چُپ ہیں کہ یہ منزل
بھی کڑی ہو جیسے
تیرا ملنا بھی جُدائی کی
گھڑی ہو جیسے
اپنے ہی سائے سے ہر گام
لرز جاتا ہوں
راستے میں کوئی دیوار
کھڑی ہو جیسے
کتنے ناداں ہیں تیرے
بُھولنے والے کہ تجھے
یاد کرنے کے لیے عمر پڑی
ہو جیسے
تیرے ماتھے کی شکن پہلے
بھی دیکھی تھی مگر
یہ گرہ اب کے میرے دل میں
پڑی ہو جیسے
منزلیں دُور بھی ہیں
منزلیں نزدیک بھی ہیں
اپنے ہی پاؤں میں زنجیر
پڑی ہو جیسے
آج دل کھول کے روئے ہیں
تو یوں خوش ہیں فرازؔ
چند لمحوں کی یہ راحت بھی
بڑی ہو جیسے
.
احمد فراز